گوادر میں ماحولیاتی حقوق مانگنے ولے زیر حراست، حالات تشویشناک مگر امن و آمان کی صورتحال بہتر۔

                                                                     حق دو گودر کو دھرنے کی ایک جھلک۔ گوادر

گوادر: پاکستانی میڈیا کے مطابق گوادر کے مختلف علاقوں میں بازار کھل گئے ہیں اور حالات معمول پر آنا شروع ہوگئے ہیں ۔ گوادر کے ڈپٹی کمشنر کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سیکورٹی دستوں نے عوام کے تعاون سے مسائل کے حل کے لئے مشترکہ اقدامات انجام دیئے ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق کارو باری مراکز دوبارہ کھل گئے ہیں اور بندرگاہی نیز شہری سرگرمیاں دوبارہ بحال ہوگئی ہیں ۔ اس رپورٹ کے مطابق گوادر کے، کسی بھی علاقے سے سنیچر کو ہڑتال اور احتجاجی دھرنے اور مظاہرے کی کوئی رپورٹ نہیں ملی ہے۔ اسی کے ساتھ بعض رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ شہر گوادر میں صورتحال بدستور کشیدہ ہے اور لوگ گھروں ‎سے نکلنے سے گریز کر رہے ہیں ۔

یاد رہے کہ پاکستان کے ساحلی علاقے گوادر میں دفعہ ایک سو چوالیس کے باوجود حق دو تحریک کے احتجاجی مظاہروں کے دوران گزشتہ چار دن میں مختلف علاقوں میں پر تشدد واقعات بھی رونما ہوئے ۔ بتایاگیا ہے کہ گوادر میں اب تک سو سے زائد افراد گرفتار کئے جاچکے ہیں۔صوبائی وزیر داخلہ ضیااللہ لانگو نے خبردار کیا ہے کہ ریاست کی رٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔انھوں نے الزام لگایا کہ پر تشدد مظاہرے کرنے والوں اور خواتین سے انسانی ڈھال کے طور پر کام لینے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

دوسری طرف گوادر کو حق دو تحریک کے رہنما مولانا ہدایت اللہ نے پولیس اور انتظامیہ پر طاقت کے استعمال سے مظاہرین کی سرکوبی کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ ہم موٹروے اور اورینج لائن نہیں بلکہ اپنے بنیادی حقوق جیسے پانی بجلی اور نوکریوں کا مطالبہ کررہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ مطالبات تسلیم کئے جانے تک مظاہرے جاری رہیں گے ۔ انھوں نے اسی کے ساتھ اپنے سبھی گرفتار ساتھیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

0 replies

Leave a Reply

Want to join the discussion?
Feel free to contribute!

Leave a Reply